بلوچستان میں آن لائن کلاسز کی اجراء کو مسترد کرتے ہیں‘طلباء ایجوکیشنل الائنس

  • May 19, 2020, 12:30 am
  • Education News
  • 213 Views

بلوچستان میں آن لائن کلاسز کی اجراء کو مسترد کرتے ہیں‘طلباء ایجوکیشنل الائنس
بلوچستان میں لوڈشیڈنگ اور انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے آن لائن کلاسز کا اجراء نہیں ہو سکتا‘پریس کانفرنس
کوئٹہ(انفارمیشن ڈیسک)بلوچستان طلباء ایجوکیشنل الائنس کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہایئر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے آن لائن کلاسز کے اجراء کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام سٹیک ہولڈرز سیاسی جماعتوں تعلیمی ماہرین اساتذہ اور طلباء کو اعتماد میں لیکر ان سے قابل عمل تجویز طلب طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے ایک ایسے فیصلہ کیا جائے جس سے ہمارے تعلیم محفوظ اور اس نازک صورتحال سے نجات مل سکیں‘یہ بات ایجوکیشن الائنس کے چیئرمین زبیر آغا‘پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کبیر افغان‘جمعیت طلباء اسلام نظریاتی کے مرکزی صدر سید نور‘ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن صدر مجتبیٰ زاہد‘بلوچ ایکشن کمیٹی کے ڈاکٹر یوسف اور دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ ایک ایسے صوبے میں آن لائن کلاسز کا آغا ز کیا جارہا ہے جہاں دیگر سہولیات کے ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ 15سے 20گھنٹے ہوتی ہیں اسی طرح کوئٹہ کے آس پاس علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کی جارہی ہیں بلوچستان کی عوام کا واحد ذریعہ معاش زراعت ہے جو تباہی سے دو چار ہیں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہیں بلکہ بعض علا قوں میں نیٹ بلکل بند کی گئی ہیں مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ کی وجہ سے لوگ سگنل کیلئے پہاڑوں اور انچے جہگوں پر چڑھ کر بات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی جو تمام سہولیات موجود ہے وہاں کے طلباء و طالبات نے ان الائن کلاسز کی مخالفت کر دی بلوچستان میں دو تہائی آبادی خطہ غربت کی لکھیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبو ر ہیں عوام کی معاشی حالات تباہ کن ہیں اور غربت کی وجہ سے عوام اپنے بچوں کو انٹرنیٹ جیسے سہولیات نہیں دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ کرونا جیسے مہلک بیماری کی وجہ سے دنیا کے ترقیافتہ ممالک بھی شدید مشکلات سے دو چار ہیں اور تعلیم کے حوالے سے صحیح پالیسی بناتے ہیں لیکن ہمارے حکمران نے جو پالیسی اختیار کی اس سے طلباء کو فائدہ ہونے کی بجائے نقصان دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم چستان میں ہایئر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے آن لائن کلاسز کے اجراء کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام سٹیک ہولڈرز سیاسی جماعتوں تعلیمی ماہرین اساتذہ اور طلباء کو اعتماد میں لیکر ان سے قابل عمل تجویز طلب طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے ایک ایسے فیصلہ کیا جائے جس سے ہمارے تعلیم محفوظ اور اس نازک صورتحال سے نجات مل سکیں۔