چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ، حکومتی اتحاد کا ایک ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ

  • March 10, 2021, 3:59 pm
  • Political News
  • 234 Views

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی اتحاد کا ایک ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق حکومتی اتحاد میں شامل جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی نو منتخب سینیٹرخالدہ اطیب عدت میں ہیں جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں حکومتی اتحاد کا ایک ووٹ ضائع ہوجائے گا ، اسی خدشے کے پیش نظر نو منتخب سینیٹر کے حلف اور ووٹ کے استعمال کیلئے مشاورت کردی گئی۔
بتایا گیا ہے کہ اس ضمن میں ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے پارٹی کی ایک اور خاتون رہنماء کشور زہرہ کو خصوصی ہدایات جاری کی گئیں ، جس کے بعد انہوں نے خالدہ اطیب سے رابطہ کیا ، جس میں نو منتخب سینیٹر کے حلف اور ووٹ کے استعمال کیلئے مشاورت کی گئی۔
3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اہم مرحلہ ہے ، شیڈول کے مطابق 12مارچ کو دوپہر میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا جب کہ ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی مدت 11 مارچ کو ختم ہو جائے گی ، جس کے بعد 12 مارچ کو صبح کے اوقات میں نو منتخب سینیٹرز حلف اٹھائیں گے اور 12مارچ کو ہی دوپہر میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا۔

یاد رہے کہ سینیٹ کی کل 48 نشستوں کے الیکشن کے سلسلے میں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں حکمراں جماعت تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے ، تحریک انصاف نے 18 نئی نشستیں حاصل کر کے کل 28 نشستیں حاصل کر لیں جب کہ پیپلز پارٹی نے 8 نئی اور کل 21 ، مسلم لیگ ن نے 5 نئی اور کل 18 نشستیں حاصل کی ہیں ، بی اے پی کو 6 نئی اور کل 12 نشستیں ملی ہیں۔
اس کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کو بھی کل 3 نشستیں مل چکیں، مسلم لیگ ق نے ایک نشست حاصل کی ہے ، آزاد امیدوار بھی اب تک 6 نشستیں حاصل کر چکے تاہم تحریک انصاف سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بننے کے باوجود ایوان میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ، تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعتوں کی سینیٹ میں اپوزیشن کی کل نشستوں سے 6 نشستیں کم ہیں تاہم اس میں سے بھی حکومتی اتحاد کا ایک ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔