کوئٹہ میں لڑکی کی نازیبا تصاویر اپ لوڈ کرنے پر ٹیکسی ڈرائیور کو قید اور جرمانے کی سزا

  • June 9, 2021, 2:59 pm
  • Breaking News
  • 491 Views

کوئٹہ میں لڑکی کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کرنے پر ٹیکسی ڈرائیور کو قید اور جُرمانے کی سزا دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان میں چائلڈ پورنوگرافی یعنی بچوں کی فحش اور نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کے حوالے سے سائبر کرائم کے کسی مقدمے میں یہ پہلی سزا ہے۔
ایف آئی اے کے حکام کے مطابق ملزم نازیبا ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے لڑکی کے والدین کو بلیک میل کر رہا تھا۔ خیال رہے کہ لڑکی کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے ملزم کو گذشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا۔ ایف آئی اے کے اہلکار کا کہنا تھا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزم کے خلاف جوڈیشل مجسٹریٹ احترام الحق کی عدالت میں مقدمے کا چالان دائر کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نےمقدمے پر فیصلہ سنا دیا۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم علاﺅالدین کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے مسلم باغ سے ہے۔ اس مقدمے کے تفتیشی افسر اسرار اللہ تاج نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ ملزم نے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تعلق رکھنے والی ایک 15 برس کی لڑکی کی نازیبا تصاویر کو فیس بک میسینجر پر شیئر کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کے والد کی شکایت پر ملزم کے خلاف 21 ستمبر 2020ء کو مقدمہ درج کیا گیا۔ یہ مقدمہ 2016ء کے سائبر کرائم ایکٹ، جسے ''پیکا ایکٹ'' بھی کہتے ہیں، کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی اے کوئٹہ کی سائبر کرائم ونگ میں درج کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم ٹیکسی ڈرائیور تھا اور اسے کوئٹہ کے ٹیکسی سٹینڈ سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکی کی جن تصاویر اورویڈیوز کو ملزم نے فیس بک میسینجر پر شیئر کیا تھا وہ ملزم کے موبائل فون میں بھی موجود تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے وائرل کی گئی تصاویر کے بارے میں سب بتایا کہ وہ کہاں کہاں اور کس کس سے شیئر کی گئی تھیں۔