ملک میں یوٹیوب کا لوکل ڈومین شروع، شکایت پر کوئی بھی مواد ہٹایا جاسکے گا

  • January 13, 2016, 9:12 pm
  • Science & Technology News
  • 306 Views

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے الیکٹرانک میڈیا اور یوٹیوب پر فحاشی کے حوالے سے کیس میں وفاق سمیت پیمرا، پی ٹی اے اور دیگر فریقین سے 15 روز میں تجاویز طلب کرلی ہیں۔ دوران سماعت جسٹس اعجاز افضل خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہماری تشویش ہے کہ یوٹیوب پر جو کچھ دکھایا جارہا ہے، اس کے نوجوان طبقہ پر کیا اثرات مرتب ہورہے ہیں؟ اگرچہ یہ تعلیمی مقاصد کے لئے استعمال ہورہی ہے لیکن اس کے منفی اثرات بھی موجود ہیں اور نوجوان طبقہ تیزی سے اس کا عادی ہورہا ہے، انٹرنیٹ ہر جگہ پر دستیاب ہے، ہمیں ان مسائل کے حل کے لئے سوچنا چاہیے۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ یوٹیوب پر ہر وقت لاکھوں افراد مختلف مواد اپ لوڈ اور ڈاﺅن لوڈ کررہے ہوتے ہیں، دنیا ترقی کررہی ہے اور آپ ترقی معکوس کی جانب کیوں جانا چاہے ہیں، بندوق اگر کسی کو قتل کرسکتی ہے تو وہی بندوق زندگیاں بچاتی بھی ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ یوٹیوب پر پابندی کیوں عائد کی گئی تھی؟ لوگ آخر یوٹیوب پر منفی چیزیں ہی کیوں دیکھتے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عامر رجمان نے پی ٹی اے کی ایک رپورٹ پیش کی کہ پاکستان کو یوٹیوب کا ڈومین مل گیا ہے اور 25 افراد پر مشتمل شکایت سیل قائم کردیا گیا ہے جو ہر وقت مختلف مواد کی نگرانی کرتا رہتا ہے شکایات پر کوئی بھی مواد ہٹایا جاسکے گا۔