بچوں پر تشدد اور مزدوری کرانے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ

  • September 26, 2016, 1:42 pm
  • National News
  • 70 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)پاکستان سمیت دنیا بھر میں بچو ںپر تشدد اور ان سے مزدوری کروانے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں کی تعلیم صحت تفریح اورذہنی تربیت کے حوالے سے شعوراجاگر کیاجائے تاکہ بچے مستقبل میں معاشرےکا مفید شہری بن سکیں لیکن قابل افسوس امر یہ ہے کہ معاشرتی ناہمواری کی وجہ سے ہمارے ہاں آج بھی معصوم بچے تعلیم حاصل کرنے اور کھیل کود کی عمر میں گھروں گیراجوں دکانوں میں کام کرتے نظرآتے ہیں جبکہ اکثر بچوںکو پیشہ گداگری اختیار کرنے پر مجبور کیاجاتا ہے جبکہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے حکمران معصوم بچوں کے حقوق کیلئے کسی قسم کی کوئی آواز نہیں بلند کرتےماضی میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے بل تو منظور کئے گئے لیکن آج تک ان پر عملدرآمد نہ کروایاجاسکا ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال27کروڑ50لاکھ سے زائد بچوں کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے جبکہ ایک غیرسرکاری رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر دسواں بچہ تشدد کاشکار ہوتا ہے جبکہ ہر ایک ہزار میں سے60بچے اس لئے تعلیم حاصل نہیں کرپاتے کہ سکولوں میں مارپیٹ اور ڈانٹ ڈپٹ سے کام لیاجاتا ہےاس سلسلے میںجمعیت علماء اسلام (ف)کی رکن صوبائی اسمبلی شاہدہ رئوف نے بات چیت کرنے پر بتایاکہ معصوم بچے ہمارا مستقبل ہیں انہوںنے ہی کل ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی ہیں اور ان کے کل کو بہتر بنانا ہمارا فرض ہے انہوںنے کہا کہ ہمارے ہاںبچوں کے حقوق اور سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بلندوبانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن قابل افسوس امر یہ ہے کہ اس پر عمل کرنے کی کوشش نہیں کی جاتی پاکستان بالخصوص بلوچستان میں اس وقت مختلف کاروباری مراکز دکانوں گیراجوں گھروں میں بڑی تعداد میں بچوں سے مشقت لی جارہی ہے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے محض اسمبلیوں میں قانون سازی کرنے سے ذمہ داری پوری نہیں ہوتی بچوں کو مفت تعلیم اور بہترین سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیحات ہونی چاہئے تعلیمی نظام کو بہتر بنانےکی بھی ضرورت ہے جب تک بچہ اچھی تعلیم نہیں حاصل کرتا تاہم اس وقت تک اسے اچھا مستقبل نہیں دے سکتے جبکہ بچوں پر ہونےوالے تشدد کی روک تھام کیلئے بھی عملی